اس کی مٹی میں وہ تاثیریں پھر سے لوٹیں گی
اس Ú©ÛŒ فضاؤں میں جو کلمہ Ø+Ù‚ Ú©ÛŒ صدائیں تھیں
اس کلمہ پاک کی گونجیں پھر سے لوٹیں گی
میرے وطن کے خمیر کی بنیاد فقیری ہے
اس بنیاد Ú©Û’ بھرم Ú©Ùˆ رØ+متیں پھر سے لوٹیں Ú¯ÛŒ
خزاں کا موسم بہت کچھ اجاڑ کر لے گیا
جو وقت کو بدل دیں وہ بہاریں پھر سے لوٹیں گی